سربراہ شریعہ بورڈ
مفتی احسان کے پاس دو دہائیوں سے زائد عرصے سے اسلامی مالیات، کاروباری انتظام و انصرام اور ، منصوبہ بندی اور انتظامیات میں متنوع کثیر الجہت انتظام کا تجربہ ہے۔
ان کے پاس لوگوں اور منصوبوں کے انتظام کا تجربہ ہے، جس میں مجلس المنتظمین اور بینکوں، نگران، محتسب اور قانونی مشیروں کے مقدم منتظمین کے ساتھ کام کرنے کا بھرپور تجربہ ہے۔
الحمدللہ، انہوں نے عالمی بینک، آئی ایف سی، نیشنل بینک آف پاکستان ، الائیڈ بنک لمیٹڈ، سونیری بنک، این اے ایف اے، عسکری جنرل انشورنس کمپنی تکافل ونڈو (اے جی آئی سی او)، ایمیریٹس گلوبل اسلامک بینک، البرکہ بینک، یونائیٹڈ بنک لمیٹڈ، یسار لیمیٹڈ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ، منہاج ایڈوائزری، متحدہ عرب امارات، اور عارف حبیب بینک میں ایک دہائی سے زیادہ کام کیا ہے۔
انہوں نے کئی صکوک اسٹریکچر کیے ہیں جن میں پاکستان کا سب سے بڑا صکوک بھی شامل ہے۔ مزید نیلم جہلم ہائیڈرو پاور، فاطمہ فرٹیلائزر، فوجی فرٹیلائزر، ستارہ انرجی، ستارہ پیرو آکسائیڈ اور آئی بی ایل کے لیے سو ارب صکوک بھی شامل ہیں۔
انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) میں اسلامی مالیاتی ادارے کے لیے حساب دانی اور احتسابی معیارات کی ترقی کے لیے فنی ماہر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایس اے ایف کے رکن کی حیثیت سے انہوں نے اسلامی بینکوں سے متعلق معاملات میں فعال طور پر کام کیا جس میں شریعہ معیارات کا مسودہ تیار کرنا بھی شامل ہے جو عام طور پرگھر کی تعمیر کے قرضے، تورق، تجارتی اشیاء کا مرابحہ، خزانہ، کاروباری مالیات اور زرعی قرضے کی مصنوعات کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
(احسان شریعہ ایڈوائزرز اینڈ کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ) میں، جہاں وہ سربراہ ناظم الامور ہیں اور انہیں اسلامی رہنی (مارگیج) سرمایہ کاری کی ترقی کے لیے ورلڈ بینک آئی ایف سی کے منصوبہ پر کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے تکافل رولز 2012 پر ایس ای سی پی کی جماعت کے ساتھ تکافل (اسلامی انشورنس) کے شعبے کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔
ان کے پاس دینی اور عصری تعلیم کا ایک انوکھا امتزاج ہے جو اسلامی بینکاری سے بہت متعلق ہے۔
ان کے پاس متعدد زبانوں کے علم کے ساتھ عمدہ انداز گفتگو کی مہارت بھی ہے۔
انہوں نے آئی او بی ایم سے بزنس ایڈمینسٹریشن میں گریجویشن اور مالیات کی خصوصیت کے ساتھ ماسٹرز کیا۔ کراچی یونیورسٹی سے معاشیات میں ماسٹرز کیا۔
انہوں نے روایتی اسلامی تعلیمات بھی مکمل کیں اور مفتی کے طور پر گریجویشن کیا، اسلامی تعلیمات میں ماسٹرز (ایم اے) حاصل کیا اور پاکستان کے ایک معروف دینی درس گاہ جامعہ الرشید سے اسلامی فقہ میں (پی جی ڈی مفتی) میں مہارت حاصل کی۔
انہوں نے قانون اور قانون سازی میں بیچلرز (ایل ایل بی) بھی مکمل کیا۔
تعلیمی امتزاج کا یہ انوکھا امتزاج انہیں بہت سے دوسرے لوگوں پر شرعی اصولوں ہر مہارت کے ساتھ جدید دور کے بینکاری طریقوں کو سمجھنے، اس سے مربوط اور ہم آہنگ کرنے میں برتری فراہم کرتا ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اسلامی بینکاری، سرمایہ کاری کی منڈیوں، ڈیریویٹیوز،تکافل اور انتظامِ خطرات کے موضوعات پر سی بی ایم، آئی بی اے اور کے یو بی ایس جیسے کاروباری تعلیماتی اداروں میں علمی نصاب اور نشستیں منعقد کروائی ہیں۔